سری نگر ، 29جولائی (یو ا ین آئی) وادی کشمیر میں جہاں ایک طرف حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی 8 جولائی کو ہلاکت کے بعد سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری ہے اور تاحال سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں 50 سے زائد عام شہری ہلاک جبکہ قریب 5 ہزار دیگر زخمی ہوگئے ہیں، وہیں دوسری طرف بعض خود غرض اور لالچی لوگوں نے وادی کی موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سری نگر کے مختلف علاقوں خاص طور پرسیاحوں کی
تفریح کے مرکز شہرہ آفاق ڈل جھیل کے ارد گرد غیرقانونی تجاوزات کھڑا کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
قابل افسوس بات یہ ہے کہ ڈل جھیل جو آج سے نصف صدی قبل 50 مربع کلو میٹر پر پھیلی ہوئی تھی، آج سکڑکر صرف 13 اعشاریہ 5 مربع کلو میٹر رہ گئی ہے۔
تاہم جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے ڈل جھیل کے ارد گرد کھڑی کی جارہی غیر قانونی تجاوزات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ مرتکبین کے خلاف توہین عدالت کے نوٹسیں جاری کرے۔